4 نومبر، 2016

عمیر ملک

سموگ کیا ہے؟

سموگ کیسے پیدا ہوتی ہے
سموگ یا "دُھندواں" فضائی آلودگی کی ایک قسم ہے۔ یہ دھند اور دُھویں کے امتزاج سے پیدا ہوتی ہے۔  موسم سرما میں زمین کی فضاء کا نچلا حصہ ، اوپری حصے سے زیادہ سرد ہو جاتا ہے، جو کہ دھند کا باعث بنتا ہے۔ بعض اوقات حرارت کا یہ فرق بڑھ جاتا ہے اور فضاء کا بالائی گرم حصہ ایک حصار سا بنا لیتا ہے جو کہ ٹھنڈی ہوا کو (دھند کی شکل میں ) نیچے روکے رکھتا ہے۔ اس عمل کو موسمیات کی زبان میں "انعکاسِ حرارت" یا Inversion کہا جاتا ہے۔  نچلی فضاء میں یہ قدرتی دھند جب دیگر  مصنوعی عناصر، مثال کے طور پہ فضائی آلودگی، گاڑیوں اور فیکٹریوں کا دھواں، بڑے پیمانے پہ لگنے والی آگ وغیرہ، سے ملتا ہے تو دھند کی یہ تہہ دبیز ہوتی چلی جاتی ہے اور "دُھندواں" یا سموگ جنم لیتی ہے۔

 بڑے شہروں میں چونکہ فضائی آلودگی کی شرح بہت زیادہ ہوتی ہے، اس لئے دھندواں یا سموگ زیادہ شدید صورت اختیار کر لیتا ہے۔ دنیا کے چند بڑے شہر ہر سال شدید سموگ کی لپیٹ میں آتے ہیں جن میں لاس اینجلیس، بیجنگ، میکسیکو شہر،تہران اور دہلی سر فہرست ہیں۔ بیجنگ شہرمیں سموگ (دائیں) اور بارش کے بعد (بائیں) کا ایک منظر۔
 ۔(تصویر: وکی) بیجنگ میں سموگ (دائیں) اور بارش کے بعد(بائیں) کا منظر

ماضی میں کوئلے سے چلنے والی فیکٹریوں اور عمارتوں کو گرم رکھنے کیلئے جلائے جانے والے ایندھن کے باعث پیدا ہونے والی لندن شہر کی سموگ شہرت کی حامل رہی ہے۔ بیسویں صدی کے نصف تک لندن موسم سرما میں شدید سموگ کا شکار رہا ہے۔ دسمبر 1952 میں پیدا ہونے والی سموگ اتنی کثیف اور شدید تھی کہ کئی دن تک لندن سموگ میں ڈوبا رہا۔ فضائی آلودگی اس حد تک خطرناک اور کثیف ہو گئی کہ تقریبا 4 ہزار لوگوں کی جانیں اس سموگ کی نذر ہوئیں۔
لندن۔ دسمبر 1952 (تصویر: ہفنگٹن پوسٹ)۔

حالیہ چند برسوں میں پاکستان کے کئی شہروں میں فضائی آلودگی کا تناسب تیزی سے بڑھ گیا ہے۔ اس کی بڑی وجہ ٹریفک اور فیکٹریوں سے نکلنے والے دھویں کے حوالے سے ناقص قانون سازی یا قوانین کا اطلاق نا ہونا ہے۔ 
لاہور شہر اس وقت شدید سموگ کی لپیٹ میں ہے اور آنے والے دنوں میں یہ دھندواں ماحول برقرار رہے گا۔  دھند ایک قدرتی عمل ہے لیکن فضائی آلودگی اس قدرتی عمل کو خطرناک بنا دیتی ہے۔ اگر فضائی آلودگی پہ قابو پا لیا جائے تو ہوا کے اندرونی دباؤ یا بارش سے گرم ہوا کا یہ حصار خودبخود  ٹوٹ جاتا ہے اور دھند چھٹ جاتی ہے۔
لاہور (تصویر: ڈوئچے ویلے)۔


عمیر ملک

عمیر ملک -