5 نومبر، 2016

عمیر ملک

کیا آسمان واقعی نیلا ہے؟

نیلا آسمان
کیا آسمان واقعی نیلا ہے؟ اس سوال کا جواب دینے سے پہلے یہ دیکھنا ہوگا کہ ہم "آسمان" کس کو کہتے ہیں۔ سورج، چاند، زمین اور دیگر تمام اجسامِ فلکی خلاء میں گردش کررہے ہیں۔ خلاء بذات خود جیسا کہ نام سے ظاہر ہے "کچھ نہیں" ہے یعنی کہ کچھ بھی نہیں! لیکن مختلف اجسامِ فلکی جیسا کہ سیاروں اور ستاروں وغیرہ کے گرد  ان کی اپنی ایک فضاء موجود ہوتی ہے۔ یہ فضاء اس ستارے یا سیارے پہ موجود عناصر ہی پہ مشتمل ہوتی ہے جو کشش ثقل کے باعث اس کے گرد ایک غلاف سا بنا لیتے ہیں۔ سطح کے قریب یہ فضاء کثیف ہوتی ہے اور جیسے جیسے سطح سے بلند ہوتے جائیں تو یہ فضاء پتلی ہوتی چلی جاتی ہے اور ایک خاص فاصلے سے آگے بالکل ختم ہو جاتی ہے اور خلاء شروع ہو جاتی ہے۔ زمین پہ ہم فضاء کی اس تبدیلی کو بلند پہاڑوں کی چوٹیوں پہ محسوس کر سکتے ہیں، جہاں کوہ پیما فضاء کی کم کثافت کے باعث عام طور پہ سانس کی دشواری سے بچنے کیلئے آکسیجن ساتھ لے جاتے ہیں۔
 (تصویر: وکی کامنز)بین الاقوامی خلائی اسٹیشن سے لی گئی زمین کی نیلی فضاء کی تصویر

آسمان دراصل زمین کی اسی فضاء کو کہا جاتا ہے۔ اور اس فضاء میں آکسیجن، نائٹروجن، کاربن ڈائی آکسائڈ اور دیگر دوسری گیسوں کا مجموعہ یعنی کہ "ہوا" موجود ہے۔ سورج کی روشنی جب اس فضاء میں داخل ہوتی ہے تو فضاء میں موجود ان گیسوں سے ٹکراتی ہے۔ روشنی بذات خود کئی مختلف رنگوں سے مل کر بنتی ہے لیکن جب یہ سب رنگ اکٹھے ہوں تو سفید نظر آتی ہے۔ یہ سفید روشنی جب ہوا کے ذرات سے ٹکراتی ہے تو مختلف سمتوں میں بکھر جاتی ہے۔ ہماری زمین کی فضاء کے ذرات اس طرح سے ہیں کہ وہ نیلی شعاؤں کو زیادہ بکھیرتے ہیں اور دیگر رنگوں کی شعائیں ان کی نسبت کم بکھرتی ہیں۔ نیلی شعاؤں کے بکھرنے سے ہمیں ساری فضاء نیلی دکھائی دیتی ہے۔ اسی نیلی روشنی کے باعث ہمیں "آسمان" میں موجود دیگر ستارے بھی نظر نہیں آتے۔ رات کو سورج کی روشنی نہیں ہوتی، اسی وجہ سے فضاء نیلی نہیں دکھائی دیتی اور ہم فضاء سے آگے موجود خلاء میں چمکتے ستارے اور چاند دیکھ پاتے ہیں۔ یہی فضاء اور روشنی کا بکھرنا افق کے سرخ رنگ اور سورج کے زرد دکھئی دینے کی وجہ بھی ہے۔ اصل میں سورج بالکل سفید ہے۔
ہمارے چاند کے گرد کوئی فضاء نہیں ہے۔ جس کے باعث چاند سے آسمان ہمیشہ سیاہ دکھائی دیتا ہے اور سورج ایک انتہائی روشن سفید طشتری کی مانند دکھتا ہے۔ مارس یا مریخ کی فضاء زمین سے مختلف ہے، اس لیے وہاں دن کے وقت آسمان یا فضاء کا رنگ زنگ آلود یا سرخی مائل دکھائی دیتا ہے۔ 
چاند کی سطح سے دن کے وقت زمین کا نظارہ۔ فضاء کے فقدان کے باعث آسمان بالکل سیاہ ہے۔

مریخ کی فضاء دوپہر کے وقت۔ (تصویر: وکی کامنز)۔



عمیر ملک

عمیر ملک -