ہم سب نے کچھ روز پہلے منظر عام پہ آنے والے
قدیم قرآنی نسخے کے بارے میں پڑھا یا سنا ہوگا۔ برطانیہ کی
برمنگھم یونیورسٹی کی لائبریری میں سالہا سال سے موجود ان قرآنی صفحات کے بارے میں جب
تحقیق کی گئی تو پتا چلا کہ یہ ان چند نسخوں میں سے ایک کے حصے ہو سکتے ہیں جو
اسلام کے ابتدائی دور میں لکھے گئے تھے۔ قیاس کیا جا رہا ہے کہ یہ غالباً تیسرے خلیفہء راشد حضرت
عثمان غنی (رض) کے زمانہ میں لکھے جانے والے قرآنی نسخوں میں سے ایک کا حصہ ہو سکتے ہیں۔ اس قیاس کو ایک ایسے
سائنسی طریقہ سے تقویت ملی ہے جو کہ ماہرین ارضیات اور
آثار قدیمہ کے ماہرین قدیم فوسل شدہ دریافتوں کی عمر کا پتا لگانے کیلئے استعمال کرتے ہیں۔ اس طریقہ کار کو "
کاربن ڈیٹنگ" یا "کاربن 14 ڈیٹنگ"(
Carbon-14 Dating) کہا جاتا ہے۔
یہ تاریخ شماری آخر کیسے کام کرتی ہے؟